گرمیوں کی آمد ہوتے ہی گھروں میں مشروبات کا اہتمام ضروری ہوجاتا ہے۔ ہر صوبے کی اپنی ہی ایک ثقافت ہے اور موسم کی مناسبت سے مشروب کا انتخاب کیا جاتا ہے۔ ’’سردائی‘‘ ایک ایسا ہی لذیذ مشروب ہے جو پنجاب کی ثقافت اور ماحول کا جز سمجھا جاتا ہے۔ جوں ہی گرمیوں کی تپش میں اضافہ ہونے لگتا ہے اس حبس زدہ ماحول میں جسم کو فرحت بخش رکھنے کے لیے سردائی کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ جو نہایت لذیذ اور قوت بخش مشروب ہے۔ دودھ، بادام، خشخاش، سیاہ مرچ اور چاروں مغز باہم ملا کر بنائی جانے والی سردائی ذائقے میں منفرد اور غذائیت کے اعتبار سے مفید سمجھی جاتی ہے۔ مارچ کی پندرہ تاریخ کے بعد سے ہی اس کی مانگ میں اضافہ ہونے لگتا ہے جو ستمبر تک جاری رہتا ہے۔ پنجاب میں گھریلو خواتین اسے گھروں میں ناشتے کے طور پر استعمال کرتی ہیں۔ لو کے موسم میں گرمی کی حدت سے بچنے کے لیے اسے ضرور استعمال کیا جاتا ہے تاکہ موسم کے مضر اثرات سے جسم کو محفوظ رکھا جاسکے۔صوبہ پنجاب کے بازاروں میں بھی سرخ کپڑے سے ڈھانپے گئے مٹی کے بڑے بڑے برتن میں یہ مشروب فروخت ہوتا جا بجا دکھائی دیتا نظر آتا ہے جوپنجاب کے کلچر کا ایک حصہ ہے۔ پہلے زمانے میں خواتین اپنے اہل خانہ کے لیے ناشتے میں مردوں کو گھروں سے نکلنے سے پہلے سردائی پلانے کا اہتمام کرتی تھیں۔ برصغیر کی خواتین (انڈیا و پاکستان)باداموں کو رات بھر کے لئے بھگو دیتی ہیں صبح باداموں پر سے چھلکا اتار کر الگ کرلیا جاتا ہے۔ پھر اس میں خشخاش، سونف، سیاہ مرچ، سبز الائچی اور چاروں مغز کے ساتھ مٹی کی کونڈی میں پیس کر نرم پیسٹ بنالیا جاتا ہے۔ جب یہ آمیزہ تیار ہو جاتا ہے تو تازہ دودھ لیا جاتا ہے پھر حسب ذوق چینی یا مصری ملا کر ہلکی آنچ پر کاڑھنے کے لیے رکھ دیا جاتا ہے۔ اچھی طرح پکنے کے بعد جب دودھ کی مقدار آدھی رہ جاتی ہے تو اسے ٹھنڈا کیا جاتا ہے اور پھر نرم پیسٹ والا تیار آمیزہ اس پکے دودھ میں ٹھنڈا ہونے کے بعد شامل کیا جاتا ہے۔ پھر اسے پینے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ ذائقے دار مشروب ٹھنڈا ہونے کے بعد اور بھی مزے دار ہو جاتا ہے۔ غذائیت کے اعتبار سے اس مشروب میں کاربوہائیڈریٹس، وٹامنز، منرلز، پروٹین اور پوٹاشئیم موجود ہوتا ہے۔ جو دماغی صلاحیتوں کی کارکردگی کو بھی درست کرنے میں مدد دیتا ہے۔ دن بھر ہونے والی مشقت کے لیے قوت مدافعت میں اضافہ کرتا ہے۔
بنارس کی سردائی:ہندوستان کے شہر بنارس میں بننے والی سردائی بھی یوں ہی تیار کی جاتی ہے لیکن اس میں زعفران کا اضافہ کردیا جاتا ہے۔
راجستھانی سردائی:راجستھانی سردائی میں گلاب کی پیتاں استعمال کی جاتی ہیں جو وہاں کی جھلستی اور تپتی گرمی میں فرحت پہنچاتی ہے۔پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا میں اس سردائی کو ٹھنڈائی کے نام سے پکارا جاتا ہے۔ البتہ پنجاب کے علاقوں میں اسے سردائی کے نام سے ہی موسوم کیا جاتا ہے۔ اور گرمیوں میں اسے استعمال کرکے لطف اٹھایا جاتاہے۔ اب پنجاب سے نکل کر یہ مشروب سندھ میں بھی متعارف ہونے لگا ہے۔ نئے نئے ذائقوں سے روشناس ہونے والے شوقین افراد لذت سے بھرپور اس مشروب کا ضرور گرمیوں میں استعمال کریں۔ غذائیت کے اعتبار سے یہ بچوں کے لیے بھی بہت مفید ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں